ثریاکودرست کیا جائے۔۔۔۔مگر کیسے؟۔۔۔تحریر حافظ نصیر اللہ منصور چترالی
سوشل میڈیا پر لکھنے والے دوستوں کی خدمت میں عرض ہے کہ لفظ “ثریا ” کی درست تلفظ کیجئے اور لکھنے میں احتیاط کیجئے ورنہ لفظ بگڑ جائے گا اور لفظ کے بگڑنے سےمعنی بھی تبدیل ہو سکتاہےکہیں ایسا نہ ہو کہ ایک چمکتا دمکتا ،لمبی ٹیڑھی ناک ،گول چہرہ،سرمہ گین آنکھیں متوسط جسامت جیسے آسمان کا سب سے چمکدار اور خوش قسمت ستارہ مشرقی وسطی کا سیٹیلائٹ نظام بن جائےیا چاند کی اٹھائیس منزلوں میں سے تیسری منزل دوسرے نمبر پر آجائے یعنی حروف کے ردو بدل سے تین نمبری دو نمبری بھی ہو سکتی ہے ث کی بجائے س لکھنے سے آسمان کا سب سے چمکدار ستارہ تحت الثری کا ایک دھاتی راڈ بھی بن سکتاہے ۔یہ لفظ اصلا اور بہترین معنی میں (ثریا ) ہی ہے یعنی (ث ر ی ا) اور یہ ہی اس کا بہترین معنی ہے یہی لکھا اور پڑھا جائے کیونکہ لوگ اپنی پیاری بیٹیوں کا نام بھی (ثریا ) رکھتے ہیں تو ان لفظوں کے لکھنے میں کوتاہی مناسب نہیں ہے لیکن لکھاری کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ دوست جانے یا انجانے ۔میں اس لفظ کو درجہ ذیل طرح لکھتے ہیں سریا،،سریہ،سورایا،ثریا،ثورایا،ثریہ ان لفظوں میں سےدرست اور زیادہ قرین قیاس کونسا ہے آئیے تحقیق کرتےہیں۔
سریہ (اس کی جمع سرایا )
اسلامی تاریخ میں ایک فوجی دستے یا مہم کو کہتے ہیں جس میں نبی کریم ﷺ خود شریک نہیں ہوتے تھے، بلکہ کسی صحابی کو قیادت سونپتے تھے
سریا(ایک دھاتی راڈ)
سریا (Rebar) تعمیراتی شعبے میں استعمال ہونے والا ایک ضروری لوہے کا راڈ ہوتا ہے، جسے کنکریٹ میں مضبوطی اور لچک فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ عمارتیں، پل اور دیگر ڈھانچے مضبوط اور پائیدار بنیں، خاص طور پر گریڈ 60 کا سریا بہت مضبوط اور اعلیٰ معیار کا مانا جاتا ہے جو کنکریٹ کے ساتھ بہترین بانڈ بناتا ہے،اور اس کو تین نمبر کا سریہ بھی کہتے ہیں اور یہ بہت معیاری سریہ ہو تاہے.
سورایا (Soraya)
ایک نام ہے، جو مختلف شخصیات، جگہوں، اور چیزوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، جیسا کہ ایرانی سیٹلائٹ کا نام بھی ہے ،کسی مشہور کردارکو بھی سورایا کہتے ہیں، سورج مکھی کی ایک قسم؛ یہ نام کئی ثقافتوں میں پایا جاتا ہے اور اس کا مطلب کوئی خاص ستارہ بھی ہو سکتا ہے
ثریا (بے غیر شد کے) جھرمٹ
اجرام فلکی میں سب سے نمایاں روشنی اسی جھرمٹ کی ہوتی ہے۔ زمانۂ قدیم میں یونانیوں کا خیال تھا کہ ستاروں سے زمین کے ہر واقعے کا حساب لگایا جا سکتا ہے۔ چنانچہ ستاروں کے ذریعے کھیتی باڑی، طوفان اور موسم وغیرہ کے حالات جان لیا کرتے تھے۔ انھوں نے اسی مقصد کے لیے آسمان کے سب سے روشن حصے کے جھرمٹ کو ثریا کہنا شروع کیا اس جھرمٹ کو پروین بھی کہتے ہیں ان میں ایک ستارہ ایسا بھی ہے جو زیادہ چمکدار ہوتاہے جس کی وجہ سے پورے جھر مٹ کو ثریا کہتےہیں اور ثریا ایک اچھی قسمت کا ستارہ بھی ہوتا ہے
ثریا(ی کی شد کے ساتھ)
ثریا کے کئی معنی ہیں عام فہم معنی جھرمٹ ہی ہے جسے پروین یا عقد ثریا بھی کہتے ہیں، اور اس کا مطلب امیر، دولت مند، یا زمین کا نچلا طبقہ (زیرِ زمین مٹی) بھی ہے، اور بعض اوقات یہ جھاڑ فانوس وغیرہ چمکدار چیزوں کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے،اور چاند کی اٹھائیس منزلوں میں سے تیسری منزل کو بھی (ثریا) کہتے ہیں
ثریہ(الف کی بجائے ہ کے ساتھ)
یہ مشرق وسطی کا پہلا موبائل ٹیلی مواصلاتی سیٹیلائٹ کا مصنوعی سیارہ ہے جو انٹیلیجنس کے طور پر کام کرتا ہے اور یہ بھی مشہور نام ہے


