تورکہو روڈ میں کرپشن۔۔۔۔وقاص احمد چترالی
مناظرے کے لیے تیار ہوں چترال پریس کلب مناظرے کے لیے بہت موزوں ھے میں بلکل تیار ھوں کیا خیال ھے کسی میں ھمت ھے ؟ تاریخ 18 دسمبر وقت 1:30.میری تجویز بشک اپنے ساتھ اپنے ایکسن کو بھی لائے ۔۔۔۔۔
نو کرپشن ۔۔۔خواجہ خلیل
محترم وکیل صاحب ..آپ کا چیلنج میں نے کل بھی قبول کیا تھا اور آج بھی پوری امہ داری کے ساتھ قبول کر رہا ہوں۔ آپ خود یہ مؤقف رکھتے ہیں کہ بونی بوزند تورکھو روڈ پر ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق اپکی طاقت سے کام ہو رہا ہےتو اگر آپ کے پاس کسی بھی قسم کی کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود ہیں تو انہیں سوشل میڈیا یا بیانات کی سیاست کے بجائے متعلقہ قانونی فورمز پر جمع کروائیں۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ آپ کی دو تین مرتبہ وائس نوٹس وائرل ہو چکی ہیں جن میں آپ خود اعتراف کر رہے ہیں کہ صوبائی حکومت نے بریج فنانسنگ کے تحت اس روڈ کے لیے فنڈز فراہم کیےورنہ اس منصوبے کے لیے کسی بھی صورت میں فنڈز کا آنا ممکن نہیں تھا۔ ایسے اعترافات کے بعد کرپشن کے الزامات خود بخود اپنی حیثیت کھو دیتے ہیں۔مناظرےکی بات آپ بار بار کرتے ہیں تو واضح رہے کہ ڈیبیٹ سے پہلے عدالت میں ثبوت دینا لازم ہوتا ہے۔ ڈاکٹر امجد سے لیکر چترالی ٹوپی کی بے حرمتی، سی ڈی ایم کے نام پر فارن فنڈنگ، مختلف سڑکوں کے نام پر چندہ اکٹھا کرنے اور آخر میں طلحہ محمود کی چمچاگیری ان تمام معاملات پر کھل کر بات ہو سکتی ہےمگر پہلے درست فورم کا تعین ضروری ہے۔پہلے بحیثیتِ وکیل یہ ثابت کریں کہ 2024 کے جنرل الیکشن کے بعد تورکھو روڈ میں ایک روپے کی بھی کرپشن ہوئی ہے اس کے بعد میں آپ کے ساتھ کھلے عام ڈیبیٹ کے لیے تیار ہوں۔اگر کرپشن ثابت ہو جائے تو میں آپ سے معافی مانگوں گا اور بطور سیاسی کارکن ہمیشہ کے لیے سیاست سے دستبردار ہو جاؤں گا۔لہٰذا جذباتی بلیک میلنگ، سوشل میڈیا ہنگامہ آرائی اور غیر متعلقہ پلیٹ فارمز کے بجائے قانونی راستہ اختیار کریں بصورتِ دیگر یہ معاملہ آپ کے لیے ایک سنجیدہ چیلنج بنے گا
