بونی (ٹی ٹی آر ایف آفیشیل پریس ریلیز)اپر چترال کے علاقہ تورکھو اور تریچ یوسی میں آج جمعہ کا دن مساجد اور بازاروں اور سڑکوں پر احتجاجی صورت حال رہی مختلف جگہوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کرپشن کا بازار بند کیا جائے اور کرپٹ افسران اور تھیکیداروں کو واقعی قرار سزا دی جائے اور عوام کا مطالبہ تھا کہ ٹی ٹی آر ایف عوامی نمائندہ تنظیم ہے جن کے چئیر مین کے خلاف فور شیڈول اپلائی کرنا عوامی مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہے ۔ اجتماعات میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔یہ احتجاج تورکہو تریچ روڈ فورم کے چیئرمین عمیر خلیل کا نام غیر قانونی، بدنیتی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے تحت شیڈول فور میں شامل کیے جانے کے خلاف ریکارڈ کروایا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ اقدام نہ صرف ایک فرد بلکہ پورے علاقے کی توہین اور عوام کی آواز دبانے کی ناکام کوشش ہے۔تورکہو اور تریچ کی تمام یونین کونسلز کی جانب سے متعلقہ حکام کو واضح اور دو ٹوک پیغام دیا گیا کہ اگر کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور قانون کی پامالی کا یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا تو عوام اپنے بنیادی آئینی حقوق کے لیے جدوجہد مذید تیز کریگی۔ عوام بھر پور عہد کیا ہے کہ کسی بھی صورت میں ظلم، ناانصافی اور جھوٹے مقدمات کو قبول نہیں کیا جائے گا۔علاقے کے طول و عرض سے موصول ہونے والے عوامی پیغامات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بدنیتی پر مبنی شیڈول فور اور غیر قانونی ایف آئی آرز چند افراد کے خلاف نہیں بلکہ تورکہو اور تریچ کی ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد آبادی کے خلاف ایک اجتماعی سزا کے مترادف ہے۔واضح رہے کہ چار دن قبل چیئرمین ٹی ٹی آر ایف عمیر خلیل کا نام غیر قانونی طور پر شیڈول فور میں شامل کیے جانے کے بعد پورے علاقے میں شدید بے چینی، غم و غصہ اور اضطراب پایا جاتا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو کسی بھی وقت ایک بڑے، منظم اور فیصلہ کن عوامی احتجاج کا آغاز کیا جا سکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔عوام نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر شیڈول فور کا یہ غیر قانونی فیصلہ واپس لیا جائے، جھوٹے مقدمات کا خاتمہ کیا جائے اور عوامی نمائندوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے، بصورتِ دیگر احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔نوائے چترال نیوز کو تورکھو تریچ یو سی کے مختلف مقامات ورکوپ ،رائین ،شاگرام ،لونکوہ، زوندرانگرام، اور وریمون میں عوامی احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات موصول ہوئے ہیں










